کانگریس نائب صدر راہل گاندھی سہارنپور پہنچ گئے ہیں۔ ان کے ساتھ یوپی
کانگریس صدر راج ببر بھی ہیں۔ خبر آ رہی ہے کہ راہل کو روکنے کے لئے
انتظامیہ نے سہارنپور سرحد کو ہی سیل کر دیا تھا۔ اس کے بعد بھی راہل تشدد
زدہ علاقے کے دورے کو لے کر اڑے ہوئے ہیں۔ اب وہ سینکڑوں کارکنوں کے ساتھ
پیدل ہی روانہ ہو گئے ہیں۔
پولیس اور ضلع انتظامیہ نے راہل گاندھی کے اس دورے کی اجازت نہیں دی ہے۔
راہل کے ساتھ غلام نبی آزاد، راج ببر بھی ہیں۔ یہ تمام کانگریس کے لیڈر
متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کرنا چاہ رہے ہیں۔ ڈی ایم کےکے پانڈے نے کہا کہ
راہل گاندھی کو تشدد زدہ علاقے میں دورہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
ایسے میں اگر وہ یہاں آتے ہیں تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ڈی ایم
نے بتایا کہ ان کے وہاں جانے سے حالات اور کشیدہ ہو
سکتے ہیں۔ اب دیکھنا
ہوگا کہ اجازت نہ ملنے کے بعد بھی راہل سہارنپور جاتے ہیں یا نہیں۔
فی الحال انتظامیہ کی جانب سے تشدد زدہ علاقوں سمیت کئی جگہوں پر سیکورٹی
کے سخت بندوبست کئے گئے ہیں۔ پی اے سی کے جوان سمیت آر اے ایف کی ایک
کمپنی کیمپ کر رہی ہے۔ سہارنپور سے ملحق سرحد پر بھاری تعداد میں پولیس
فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ بتا دیں کہ 23 مئی کو بی ایس پی سپریمو مایاوتی
سہارنپور کے تشدد زدہ شبيرپور گاؤں گئی تھیں جس کے بعد وہاں پھر تشدد بھڑک
گیا تھا۔
سہارنپور کے شبيرپور گاؤں میں مہارانا پرتاپ شوبھاياترا کے دوران ہوئے ایک
تنازعہ نے پرتشدد شکل لے لی تھی۔ اس کے بعد خاص ذات پر دلتوں کے ساتھ تشدد
اور ان کے گھر جلانے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس معاملہ میں بھیم آرمی کے
رہنما چندر شیکھر کے خلاف کیس درج کیا گیا تھا۔